اسلام آباد: (دنیا نیوز) سلیم مانڈوی والا کے زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے.
چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے زیرِ صدارت سینیٹ کے اجلاس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ گستاخانہ خاکوں سے متعلق یہ اہم قرارداد سینیٹ میں قائدِ ایوان شبلی فراز نے پیش کی تھی۔
وزیرِاعظم عمران خان کا سینیٹ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مغرب کی عوام کی اکثریت کو اس بات کا علم ہی نہیں کہ حضرت ﷺ کی ہم مسلمانوں کے دلوں میں کتنی عزت اور تکریم ہے۔ مغربی ممالک ایسی گستاخانہ حرکت کر کے مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔ او آئی سی کو اس اہم معاملے پر پہلے ہی سٹریٹجی اپنانا چاہیے تھی۔ تمام مسلمان ممالک کو اس حوالے سے اکھٹا کرنا ہو گا۔ آئندہ ماہ گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوامِ متحدہ میں اٹھائیں گے۔
قائد ایوان شبلی فراز کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی مذمتی قرارداد میں کہا گیا کہ نبی اکرم ﷺ سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے۔ مسلمان اپنے پیغمبر ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرتے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ ناقابلِ برداشت عمل ہے۔ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے اور اس معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ گستاخانہ خاکوں پر یورپی یونین اور امریکا سے بھی معاملہ اٹھایا جائے۔ کسی مذہب کی توہین کرنا آزادی اظہار کے زمرے میں نہیں آتا۔ خاکوں کے معاملے پر وزارتِ مذہبی امور علمائے کرام سے بھی رابطے کرے۔
وزیرِاعظم نے گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد منظور ہونے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم اُمہ مغرب کو سمجھانے میں ناکام رہی ہے کہ خاکوں سے کتنی تکلیف پہنچتی ہے، مغرب میں لوگوں کو اس معاملے کی حساسیت کا اندازہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کا معاملہ پوری اُمت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔ مغرب میں ہولوکاسٹ کیخلاف بات کرنا بھی جرم ہے لیکن دوسری جانب اظہارِ رائے کی آزادی کے نام پر مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے جا رہے ہیں۔ گستاخانہ خاکوں کا معاملہ پوری اُمت مسلمہ کی ناکامی ہے۔