اسلام آباد: (دنیا نیوز) جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق ایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، ایف آئی اے نے عدالت سے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کر دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے سامنے پیش کردہ ایف آئی اے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آصف علی زرداری نے سوالوں کا جواب دینےکیلئے وقت مانگا ہے، فرالس تالپور نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ انورمجید اور عبد الغنی مجید دبئی میں غیر ملکی کمپنی کے اے ایم کے مالک ہیں، یو اے ای حکومت سے کمپنی کے متعلق تحقیقات کی درخواست کی جائے گی، تفتیش میں اومنی گروپ کی دو نئی کمپنیاں بھی منظر عام پر آئیں۔
رپورٹ کے مطابق انور مجید اور عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس میں 3122 ملین جمع کرائے جبکہ 4014 ملین روپے نکلوائے۔ انورمجید نےاعتراف کیا کہ جعلی اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والے یونس قدوائی سے اس کے کاروباری تعلقات ہیں۔ انور مجید اور عارف خان کےاثاثے منجمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کر دی ہے، سندھ اور سمٹ بینک نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے۔ نیشنل بینک نےاکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے ملزمان کو رقم نکلوانے میں مدد فراہم کی۔
ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ حسین لوائی جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، آصف زرداری، فریال تالپور نے ضمانت قبل از گرفتاری لے رکھی ہے۔ وکیل شاہد حامد ایڈووکیٹ نے کہا عبد الغنی مجید کی زندگی کو خطرہ ہے، انکی بیماری شدت اختیار کر رہی ہے، جناح ہسپتال میں علاج جاری ہے انکے وکیل کو ان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے وکیل کی ملنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے علاج جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔ اعتزاز احسن اور کچھ دیگر وکلاء کی جانب سے التواء کی درخواست دائر کر دی گئی، عدالت نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی۔