لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب سے 2، سندھ سے 7، خیبر پختونخوا سے 11 اور بلوچستان سے ایک عذر داری جمع کرائی گئی، پہلی بار ہائی کورٹس کے حاضر سروس جسٹس صاحبان اعتراضات کا جائزہ لیں گے۔
الیکشن ٹربیونلز کے قیام کو 22 دن گزرنے کے باوجود اب تک صرف 21 عذرداریاں داخل کرائی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اعتراضات جمع کرانے کے لئے 45 دن کا وقت دیا گیا تھا جبکہ کمیشن کی جانب سے پہلی بار حاضر سروس جج صاحبان پر مشتمل 20 ٹریبونلز قائم کیے گئے۔ اس سے قبل ریٹائرڈ جج صاحبان کی خدمات لی جاتی تھیں۔
عام انتخابات 2018ء کے انتخابی عمل پر اعتراضات سننے کے حوالے سے 15 اگست کو الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن ٹریبونل قائم کر دیئے گئے تھے جس کے بعد انتخابی عذر جمع کرانے کے لئے 45 دن کا وقت دیا گیا تھا۔
اعتراضات جمع کرانے کے لئے دیئے گئے وقت میں نصف گزر چکا ہے اور تاحال قابل ذکر تعداد میں اعتراضات جمع نہیں کرائے گئے ہیں۔ ٹریبونلز کے قیام کے بعد 22 روز گزرنے کے باوجود ملک بھر سے صرف 21 اعتراضات جمع ہوئے ہیں جن میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستوں کے حامل صوبہ پنجاب سے اب تک صرف دو اعتراضات جمع ہوئے ہیں۔
دیگر صوبوں میں سندھ کے چار ٹر بیونلز میں سات درخواستیںموصول ہوئیں، بلوچستان کے ایک ٹربیونل میں ایک جبکہ خیبر پختونخوا کے پانچ ٹربیونلز میں کل 11 عذرداریاں داخل کرائی گئی ہیں۔