اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے انتخابات میں یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار کی درخواست پر اعتراض لگا دیا، نئی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
الیکشن کمیشن کے ارکان عبدالغفار سومرو اور الطاف ابراہیم پر مشتمل بنچ نے فاروق ستار کی درخواست کی سماعت کی۔ فاروق ستار خود پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اس درخواست کی بڑی اہمیت ہے۔ آئین کا آرٹیکل 2018 الیکشن کمیشن کو شفاف الیکشن کرانے کا اختیار دیتا ہے۔ امیدواروں کی پشت پر بڑی سیاسی جماعتیں اربوں روپے خرچ کرتی ہیں۔ پیسے کی طاقت سے ووٹ خریدے جاتے ہیں۔ حالیہ انتخابات میں بھی پیسے سے ووٹ خریدے گئے۔ ایسے انتخابات سے کیسی جمہوریت قائم ہو گی۔
الیکشن کمیشن کے رکن پنجاب جسٹس ریٹائرڈ الطاف ابراہیم نے ریمارکس دیئے کہ درخواست درست طریقے سے ڈرافٹ نہیں کی گئی، یہ کیسے ثابت کریں گے کہ امیدوارنے پیسے کا استعمال کیا؟ اب آپ کی جماعت حکومت میں ہے لہذا اس حوالے سے قانون سازی کریں۔ آپ اپنی درخواست میں مخصوص حلقوں کی نشان دہی کریں، عمومی بات نہ کریں اور پیسے کے استعمال سے الیکشن جیتنے کے ثبوت بھی فراہم کریں۔
فاروق ستار نے استدعا کی کہ پیمرا اور پی بی اے سے سیاسی جماعتوں کے اشتہارات کی تفصیل منگوائی جائے۔ رکن الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیئے کہ امیدوار کہتے ہیں کہ اشتہارات کی خرچہ ان کے چاہنے والے کرتے ہیں، ایسے میں کیا کرسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کرتے ہوئے نئی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔