اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشترکہ مفادات کونسل نے بڑا اعلان کرتے ہوئے ایل این جی معاہدے پبلک کرنے کا فیصلہ کر لیا، پن بجلی خالص منافع کیلئے اے جی این قاضی فارمولے پر اتفاق، ایچ ای سی کو یکساں نصاب کیلئے پلاننگ کی ہدایت، قومی سطح پر سات اکتوبر سے صفائی مہم کا آغاز ہو گا، صوبائی حکومتوں نے بھی بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرا دی
وزیرِاعظم عمران خان کے زیرِ صدرات مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں وزارئے اعلیٰ اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کے تمام معاہدے منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اجلاس میں پٹرولیم پالیسی 2012ء کے معاملے پر بھی صوبوں سے تجاویز طلب کی گئیں۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو تعلیمی اداروں کے معیار اور یکساں نصاب کے لیے لائحہ عمل وضع کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پن بجلی خالص منافع کے سلسلے میں اے جی این قاضی فارمولے پر عملدرآمد پر اتفاق کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کے امور پر غور کے لئے وزیر بین الصوبائی رابطہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو آئندہ ایک ماہ میں اپنی سفارشات مشترکہ مفادات کونسل کو پیش کرے گی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم عمران خان نے 7 اکتوبر سے قومی صفائی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا، صوبائی حکومتوں کی جانب سے بھی اس مہم میں بھرپور حصہ لینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی کو 1200 کیوسک پانی دینے کے معاملے پر فیصلہ نہ ہو سکا جس کے بعد اس کو واٹر کونسل کو بھجوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت سندھ اور وزارت آبی وسائل سے تجاویز بھی طلب کر لی گئی ہیں۔
اس موقع پر وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، وفاق اور صوبوں کے تمام مسائل اتفاق رائے سے حل کریں گے۔