راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں نجی ہسپتال کے ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے 14 سالہ نوجوان کی ہلاکت پر لواحقین اور اہل علاقہ مشتعل ہوگئے، ہسپتال میں تھوڑ پھوڑ کی اور لاش جی ٹی روڑ پر رکھا احتجاجی مظاہرہ کیا۔
14 سالہ عبداللہ کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی بجائے پرامیڈیکل سٹاف نے غلط انجکشن لگایا، جس سے عبداللہ کی موت واقع ہوگئی، موت کی اطلاع ملتے ہی لواحیقن اور اہل علاقہ مشتعل ہوگئے، مشتعل مظاہرین نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور عملہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
مظاہرین عبداللہ کی لاش کو جی ٹی روڑ پر لے آئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگائی جس سے جی ٹی روڑ پر ٹریفک کی آمدروفت معطل ہوگئی۔ جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ٹریفک پولیس بھی تمام صورت حال میں غائب رہی۔
دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عبداللہ کو گزشتہ روز ہسپتال لایا گیا نوجوان کے دماغ سے پانی نکنے کے لئے نیوروسرجن ڈاکٹر اشفاق نے انتہائی پیچیدہ آپریشن کیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے آپریشن سے قبل لواحقین کو بتا دیا تھا کہ اس میں نوجوان کی جان بھی جاسکتی ہے، لواحقین کی رضا مندی کے بعد آپریشن کیا گیا، آپریشن کے بعد عبداللہ کی موت واقع ہوئی جو کہ قدرتی امر ہے اس میں ڈاکٹروں نے کوئی غفلت نہیں برتی۔