نیویارک: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے خطے کی خوشحالی اور روابط میں بھار ت رکاوٹ ہے، بھارتی رویئے کے باعث سارک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا، بھارت کی پیش کردہ شرائط بہت کمزور ہیں۔
سشما سوراج کے رویئے پر شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت کا رویہ سارک کے خلاف ہے، مل کر آگے بڑھنا ہوگا، خطے کی غربت اور بیماریوں کے خاتمے کے لیے سارک بہترین فورم ہے، دو طرفہ تنازعات کو سارک فورم پر نہیں لایا جاسکتا۔
بھارت مذاکرات سے نظریں چرانے لگا، نیورک میں سارک وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا، صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی، جب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات کا سوال پر جواب دینے کے بجائے بغیر کچھ کہے چلتی بنیں۔
نیو یارک میں افغانستان کے لیے امریکی نمائدہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جنوبی ایشیا کے لیے امریکی نمائندہ ایلس ویلز بھی ان کے ہمراہ تھی۔
زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان میں ترقی کے لیے افغانستان میں امن و استحکام ضروری ہے، اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور پاکستان افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ زلمے خلیل زاد نے پاکستانی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ امریکا افغانستان میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔