سکھر: (دنیا نیوز) خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو، کہا کہ اپوزیشن ایک پیج پر ہے، نظریہ اور سیاست میں فرق ہوسکتا ہے، شہباز شریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا، انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔
سکھر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رہنماء پیپلز پارٹی سید خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کی پہلی تقریر سنی جائے تو اس میں سے بھی انتقام کی بو آرہی ہے، وہ نام لے لیکر کہتے ہیں کہ میں اسے نہیں چھوڑوں گا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری میں کچھ چیزیں باعث حیرت ہیں، وہ تعاون کررہے ہیں، نیب میں پیش ہوئے مگر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ جو ایک ارب یا 50 کروڑ دیتا ہے اسے چھوڑ دیا جاتا ہے، یہ کیسا احتساب ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے سیاستدانوں کو بدنام کرنا بند کرو۔ ملک میں 45 سال تک آمریت رہی مگر کنٹرولڈ ڈیموکریسی والوں کا احتساب کیا جارہا ہے۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے، قانون سب کے لئے برابر ہے، پھر وہ چاہے بادشاہ ہی کیوں نہ ہو۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور سسٹم اسی طرح چلتا رہے، مگر حکومت پہلے دن سے بہت تیز جارہی ہے۔ اکانومی اور خارجہ پالیسی پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے، پارلیمنٹ ایک بہترین فورم ہے مگر حکومت ان پالیسیوں پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں کررہی ہے۔ عوام دیکھ لیں کہ عمران خان نے کیا کہا تھا اور وہ کیا کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے قبل میرے خلاف بھی کچھ کیسز سامنے لائیں گئے، غریب لوگوں کی پراپرٹیاں میرے نام دکھائی گئیں۔ حالانکہ میں نے اربوں روپے کی حکومت کی زمین قبضے سے واگزار کرائی، میں 8 بار قومی اسمبلی کا ممبر منتخب ہوا ہوں، اگر میں چور یا غلط ہوتا تو لوگ مجھے کیوں منتخب کرتے۔ اگر ہمیں نقصان پہنچاؤں گے تو کوئی اچھا بندہ نہیں ملے گا۔