لاہور: ( روزنامہ دنیا) آشیانہ اقبال سکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد نیب میں دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف چلنے والے کیسز پر عوام کی نظریں لگ گئیں۔
حکومتی اتحاد یا حکومتی پارٹی میں شامل سیاست دانوں کے ساتھ نیب کن قانونی طریقوں سے نمٹے گی آئندہ کچھ عرصے میں واضح ہو جائے گا۔ نیب لاہور میں شہباز شریف کے علاوہ ان کے بیٹے حمزہ شہباز مسلم لیگ کے رہنما اظہر قیوم ناہرا، مدثر قیوم ناہرا، خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق کے کیسز تو چل ہی رہے ہیں۔
خواجہ برادران پیراگون سکینڈل میں مشکلات کا شکار نظر آ رہے ہیں جبکہ صاف پانی کمپنی سکینڈل میں شہباز شریف کے علاوہ ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر بھی متعدد الزامات ہیں جبکہ مسلم لیگ کے سابق ایم پی اے میاں نعمان بھی پارکنگ کمپنی سکینڈل میں قبل از گرفتاری ضمانت کرا کر مشکلات سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ ق کے رہنما ؤں چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین جبکہ پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کے خلاف بھی نیب میں کیسز چل رہے ہیں ۔ وزیر بلدیات عبدالعلیم خان کے خلاف بھی نیب میں دو کیسز ہیں۔