لاہور: (روزنامہ دنیا) تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے 20 مالیاتی طو رپر مضبوط بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ابتدائی طو رپر ان بینکوں نے ہائوسنگ فنانس کیلئے مالیاتی وسائل فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم گھروں کی تعمیر کیلئے فراہم کئے جانیوالے قرضوں پر شرح سود کو عام آدمی کی برداشت میں رکھنے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس رواں ماہ میں متوقع ہے جس میں تمام بینکوں کے سربراہان ، گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ شریک ہونگے۔
انتہائی باوثوق ذرائع نے روزنامہ دنیا کو بتایا ہے کہ ملک بھر میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے مالیاتی وسائل فراہم کرنے کیلئے حکومت نے اسٹیٹ بینک سے کہا ہے کہ 20 ایسے بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دیا جائے جو مالیاتی طورپر مستحکم ہوں۔ اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے کام شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھروں کی تعمیر کیلئے وسائل فراہم کرنے کے عوض سرکاری اراضی اس وقت تک رہن رکھنے کی تجویز زیر غور ہے جب تک گھر خریدنے والا تمام اقساط ادا نہیں کر دیتا۔ زمین رہن رکھ کر قرض فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت حکومت بینک اور صارفین تینوں کو فائد ہ ہو گا جبکہ بینکوں کے قرضے ڈوبنے کے امکانا ت بھی کم ہونگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طو پر گورنر اسٹیٹ بینک مستحکم بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دینے کے بعد رواں ماہ کے آخر تک تمام بینک سربراہوں کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کرینگے جس میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے تجاویز رکھی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سستے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے کم شر ح سود بھی تجاویز میں شامل ہے۔ اس وقت ملک بھر میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 21 لاکھ 92 ہزار 414 گھر موجود ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حکومت آئندہ پانچ سالوں میں 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم مالیاتی وسائل کی فراہمی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے جس کیلئے مستحکم بینکوں کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔
تحریر: الماس حید رنقوی