فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں انتظامیہ اور مسیحاؤں کی مبینہ کرپشن سامنے آ گئی۔ مریضہ کے نام پر ڈاکٹرز نے سٹاک سے پیس میکر حاصل کرکے مبینہ طور پر فروخت کر دیا۔ ہیلتھ کئیر کمیشن پنجاب اور ہسپتال انتظامیہ ڈاکٹرز کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہو گئے۔
فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (ایف آئی سی) میں 38 سالہ مریضہ ڈوئل چیمبر پیس میکر نہ لگنے سے 2 سال پہلے دم توڑ گئی تھی جبکہ ڈاکٹرز نے ہسپتال کے سٹاک سے مریضہ کیلئے پیس میکر حاصل کر کے مبینہ طور پر فروخت کر دیا۔ ہیلتھ کئیر کمیشن پنجاب اور ہسپتال انتظامیہ ڈاکٹرز کی کرپشن چھپانے میں مصروف ہیں۔ صدف کو دل کا عارضہ لاحق ہوا تو ڈاکٹرز نے ہسپتال سٹاک سے مریضہ کیلئے ڈوئل چیمبر پیس میکر حاصل کیا لیکن مریضہ کے لواحقین سے سٹاک میں نہ ہونے کی غلط بیانی کی۔ پیس میکر کی منتظر مریضہ صدف چند روز بعد دم توڑ گئی۔
صدف کے شوہر عبدالرشید نے ہسپتال سے ریکارڈ حاصل کیا تو صدف کے نام پر پیس میکر جاری ہونے کا انکشاف ہوا۔ عبدالرشید نے پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن میں کیس دائر کیا جہاں پر حکام نے ہسپتال انتظامیہ کو صرف 50 ہزار جرمانہ کیا لیکن ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوئی۔
عبدالرشید نے اینٹی کرپشن میں بھی انصاف کیلئے درخواست دی جنہوں نے کوئی ایکشن نہ لیا جبکہ محکمہ صحت نے انکوائری کی ذمہ داری ایف آئی سی اسپتال کے ہی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو سونپ دی جو ساتھی ڈاکٹرز کو بچانے کی پوری کوشش میں مصروف ہیں۔ صدف کی 6 سالہ ننھی بچی ماں کی موت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی دہائی دے رہی ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق مریضہ کے نام پر ڈوئل چیمبر پیس میکر سٹاک سے جاری ہوا لیکن ڈاکٹرز کی لالچ اور کرپشن نے 3 بچوں کی ماں کی جان لے لی۔ صدف کے لواحقین کا کہنا ہے چیف جسٹس معاملہ کا نوٹس لے کر مسیحا کا روپ اوڑھے اس مقدس پیشے کو بدنام کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں۔