اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت میں پولیس کو دھمکیاں دینے والی خاتون ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا، ڈاکٹر شہلا کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ایک روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا گیا.
اسلام آباد پولیس نے اے ایس آئی کو دھمکیاں دینے والی خاتون کو آج گرفتار کر لیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ان کا ایک روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا۔ خاتون ڈاکٹر کو گزشتہ روز ڈپلومیٹک انکلیو میں بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی میں داخلے سے روکا گیا تھا جس پر انھوں نے ڈیوٹی پر موجود اے ایس آئی سے بدتمیزی کی تھی۔
اسلام آباد پولیس نے ڈاکٹر شہلا کو شناخت کے بعد چکلالہ میں گھرسے گرفتار کر کے وومن تھانے منتقل کیا جس کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ ملزمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر شہلا دل کی مریضہ ہیں ، دباو میں ذہنی حالت مفلوج ہو جاتی ہے، پولیس نے رہنمائی کی بجائے دباو کا ماحول بنا دیا۔
جج عدنان رشیدنے حکم دیا کہ تفتیشی افسر ملزمہ کا طبی معائنہ کرائیں، معائنے کے بعد ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں توہسپتال میں داخل کرادیں، صحت مند قرار دیا جائے تو جیل بھجوا دیں۔دوران سماعت معززجج نے پولیس کے ہدایت دی کہ وکیل صفائی کو واقعے کی ویڈیو کلپ دکھائیں۔ بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر شہلا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی اور ایک روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا۔
قبل ازیں وزیرمملکت برائے داخلہشہریار آفریدی نے نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی تھی، وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں ہر کوئی قانون کے تابع ہے اور حکومت فرض شناسی سے اپنا کام سر انجام دینے والوں کے ساتھ ہے۔ یاد رہے خاتون ڈاکٹر کے خلاف گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کےلئے نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔