ضمنی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، پولنگ کا عمل ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

Last Updated On 21 October,2018 08:54 pm

کراچی: (دنیا نیوز) ضمنی انتخابات کے آج دوسرے مرحلے کے موقع پر کراچی اور پشاور سمیت قومی اور صوبائی حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بے تک جاری رہا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔

ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے موقع پر کراچی کے حلقہ 247، صوبائی اسمبلی پی ایس 111، پشاور کے صوبائی حلقے پی کے 71 اور آزاد کشمیر کے حلقے ایل اے 18 پونچھ 2 میں پولنگ مقررہ وقت پر شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہی۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے 247 میں ضمنی انتخاب کیلئے 12 امیدوار میدان میں اترے جن میں پی ٹی آئی کے آفتاب صدیقی، پیپلز پارٹی کے قیصر نظامانی کے درمیان جوڑ پڑا جبکہ پی ایس پی کے ارشد وہرا اور ایم کیو ایم پاکستان کے صادق افتخار بھی انتخابی اکھاڑے میں اترے ہیں۔

اس حلقے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل فاتح قرار پائے تھے، تاہم عارف علوی اور عمران اسماعیل کے منصب سنبھالنے کے بعد یہ نشستیں خالی ہوئیں جن پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی۔

کراچی کے صوبائی حلقے پی ایس 111 میں 12 امیدوار زور آزمائی کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، پی ایس پی کے یاسر الدین، ایم کیو ایم پاکستان کے جہانزیب مغل، پیپلز پارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر میدان میں ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق این اے247 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 اور پی ایس 111 میں ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار 965 ہے۔

این اے 247 کے لیے 240 پولنگ سٹیشنز اور پی ایس 111 کے لیے 80 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں 4 ہزار سکیورٹی اہلکار حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

پشاور کے حلقے پی کے 71 میں تحریک انصاف اور اے این پی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ پی ٹی آئی کے ذوالفقار خان اور اے این پی کے صلاح الدین کے علاوہ 3 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

یہ نشست گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کے چھوڑنے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اے این پی کے امیدوار صلاح الدین کو متحدہ اپوزیشن کی حمایت حاصل ہے۔

پشاور کے اس حلقے میں کل 1 لاکھ 34 ہزار 51 ووٹرز ہیں جن میں 79 ہزار 836 مرد اور 53 ہزار 615 خواتین ووٹرز ہیں۔ 86 پولنگ سٹیشنز اور 307 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں مردوں کیلئے 48، خواتین کیلئے 35 اور 3 مشترکہ پولنگ سٹیشنز ہیں۔

حفاظتی انتظامات کے پیش نظر مجموعی طور پر 1900 سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ حلقے کے 86 میں سے 51 پولنگ سٹیشنز حساس اور 35 حساس ترین قرار دیے گئے۔

ضمنی انتخابات کیلئے 80 خواتین اہلکار بھی ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ قبائلی اضلاع سے متصل علاقوں کے راستوں پر 30 اضافی ناکہ بندیاں کی گئیں۔

آزاد کشمیرکے علاقے باغ میں حلقہ ایل اے 18 کی نشست سینئر پارلیمنٹیرین خان بہادر خان کی وفات کے بعد خالی ہوئی، باغ کے اس حلقے میں 72000 کے قریب رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن کے لئے 131 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے۔

کل 9 امیدوارن میدان میں اترے جن میں سے اصل مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہے۔ باغ میں سیکیورٹی کے انتظامات کے لئے آزاد کشمیر پولیس اور رینجرز تمام پولنگ سٹیشنز پر تعینات ہیں۔
 

Advertisement