اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت میڈیا ہاؤسز کے بقایا جات کی تصدیق کرے گی اور تصدیق کے بعد 4 ہفتوں میں بقایا جات کی ادائیگی کا طریقہ کار واضح کرے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے زیرِ صدارت الیکٹرانک میڈیا کے واجبات کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چودھری، وفاقی وزیرِ اطلاعات سندھ، چیئرمین پی بی اے میاں عامر محمود اور ایگزیکٹو باڈی کے ممبر بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کا مقصد میڈیا ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے کا جائزہ لینا تھا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس موقع پر کہا کہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے رہے بلکہ نوکریوں سے نکال رہے ہیں، بہت سے میڈیا ہاؤسز حکومتی واجبات نہ ملنے کو جواز بنا کر ادارے بند کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز کا موقف ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بقایا جات نہیں دے رہیں، تنخواہیں میڈیا ملازمین کی زندگی کا معاملہ ہے اور بنیادی انسانی حق ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ تمام میڈیا مالکان ملازمین کو نہ نکالیں۔
اجلاس میں معاملے کے حل کے لیے تفصیلی جائزہ لیا گیا، وفاقی حکومت میڈیا ہاؤسز کے بقایا جات کی تصدیق کرے گی اور تصدیق کے بعد 4 ہفتوں میں بقایا جات کی ادائیگی کا طریقہ کار واضح کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب، سندھ اور کے پی حکومتیں تصدیق کے بعد 4 ہفتوں میں واجبات ادا کریں۔