اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا) پاکستان کی سپریم کورٹ سے توہین رسالت کے جرم میں بری ہونے والی آسیہ کے شوہر عاشق مسیح نے مغربی ممالک میں پناہ کیلئے کوششیں شروع کردیں۔
برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے پناہ کی درخواست کرتے ہوئے عاشق نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکومت کے تحریک لبیک سے معاہدے کے بعد ان کے خاندان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو پیغام میں عاشق مسیح نے کہا ہے کہ انہیں اپنے خاندان کی سلامتی کے بارے میں تشویش ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں برطانیہ کے وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہماری مدد کریں۔
دوسری جانب آئی جی جیل خانہ جات پنجاب شاہد سلیم بیگ نے بتایا کہ آسیہ بی بی ابھی جیل میں ہی ہے۔
توہین رسالت کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے بری کی جانے والی آسیہ بی بی کے حوالے سے جیل حکام کو اس کی رہائی کے احکامات نہیں ملے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ جیل میں آسیہ کا مقام سکیورٹی بنیادوں پر بتایا نہیں جا سکتا۔
یاد رہے کہ آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں ایک اپیل دائر کر دی گئی ہے جس میں عدالتِ عالیہ سے اس پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی ہے۔
آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمہ نے دورانِ تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا، سپریم کورٹ بریت کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کرے اور ملزمہ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے۔