دی ہیگ ( روزنامہ دنیا) آسیہ کے وکیل سیف الملوک کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے میری خواہش کے برعکس پاکستان سے باہر بھیجا، جس کی وجہ میری زندگی کو لاحق خطرات تھے۔
دی ہیگ میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی وکیل سیف الملوک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 31 اکتوبر کو آسیہ بی بی کی پھانسی کی معطلی اور بریت کیخلاف مظاہروں کے پیش نظر اسلام آباد میں تعینات اقوام متحدہ حکام نے رابطہ کیا، عالمی ادارے اور یورپی یونین نے تین روز تک اپنے پاس رکھا، جس کے بعد میری مرضی کیخلاف طیارے میں سوار کروا دیا۔
آسیہ کے وکیل سیف الملوک نے کہا کہ عالمی اداروں کے مطابق میں قاتلانہ حملوں کا مرکزی نشانہ تھا اور میری زندگی شدید خطرات کی زد میں تھی۔ بیرون ملک روانگی سے قبل انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے ساتھ سمجھوتہ ایک کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں جسے کچرے دان کی نذر کر دینا چاہیے۔