اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی مبینہ ڈگری کے معاملے کا کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ تشکیل دیدیا ہے جو 12 نومبر کو ڈی جی نیب جعلی ڈگری کیس کی سماعت کرے گا۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے خلاف مبینہ جعلی ڈگری کی درخواست ایک شہری نے دائر کر رکھی ہے، عدالت نے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ جب ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری جعلی ہونے کی خبریں زیر گردش ہوئی تو نیب ترجمان نے انھیں جھوٹی قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کر دیا تھا۔
نیب کے ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا تھا کہ نیب افسر کی ڈگری 2002ء میں جاری ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے۔ ایسے ہتھکنڈوں سے نیب آفیسر پر دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بعض عناصر ایسے ہتھکنڈوں سے ڈی جی نیب کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لندن فلیٹس ریفرنس تیار کیا تھا اور شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا۔