اسلام آباد: (دنیا نیوز) جماعت کے بڑوں نےگرما گرم پریس کانفرنس کی اور شہزاد سلیم کے ٹی وی انٹرویوز پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔
مسلم لیگ ن نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے ٹی وی انٹرویوز پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے سرکاری راز افشا کرنے اور سیاسی رہنماؤں کی پگڑیاں اچھالنے کے مرتکب قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ن لیگ کے رہنماؤں نے حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا تحریک انصاف احتساب کارڈ استعمال کر رہی ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو گرفتار کر کے پیغام دیا گیا کہ بولو گے تو کیس بنے گا جس معیار پر نواز شریف کو تولا جا رہا ہے اسی معیار پر سب کو تولا جائے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس سے شاہد خاقان عباسی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب افسر اپوزیشن کا میڈیا ٹرائل کر رہا ہے، یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، نیب افسر دستاویزات کا میڈیا پر حوالہ دے رہا ہے جو خفیہ ہیں۔
انہوں نے کہا جو حکومت سے تنخواہ لیتے ہیں ان لوگوں سے احتساب نہیں چاہتے، نیب افسر ٹی وی پر وہ چیزیں بتا رہا ہے جو پبلک نہیں ہو سکتیں۔
لیگی رہنما رانا تنویر نے کہا نیب افسر نے میڈیا ٹرائل کیا، یہ حکومت اور نیب کا گٹھ جوڑ ہے، کوئی افسر کسی آشیرباد کے بغیر میڈیا پر اتنی بڑی باتیں نہیں کرسکتا۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور سلیم شہزاد کے مختلف ٹی وی چینلز کو دیئے گئے انٹرویوز پر احتجاج کیا، ن لیگ کی جانب سے معاملے پر سوالِ استحقاق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے سوالِ استحقاق میں موقف اپنایا گیا کہ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نے اپنے ٹی وی انٹرویوز میں اپوزیشن اراکین کا میڈیا ٹرائل کیا، انہوں نے زیر سماعت نام نہاد مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
ن لیگ کا کہنا ہے کہ سلیم شہزاد نے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر نہ صرف گفتگو کی بلکہ قومی احتساب بیورو خفیہ دستاویزات بھی ٹی وی چینلز پر افشا کیں، سلیم شہزاد نے ٹی وی پر آ کر اراکین پارلیمنٹ کو بدنام کیا، اس اہم نوعیت کے معاملے پر آج ہی قومی اسمبلی میں بحث کرائی جائے۔