اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی صدر ٹرمپ کے پاکستان کے خلاف نامناسب بیان پر اسلام آباد میں تعینات امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا. سیکرٹری خارجہ نے احتجاج ریکارڈ کروتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے الزامات ناقابل قبول ہیں اور آئندہ ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنے کا مشورہ بھی دیا.
سیکریٹری خارجہ نے امریکی ناظم الامور کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے متعلق ایسے بے بنیاد الزامات ناقابل قبول ہیں، امریکا اسامہ بن لادن تک پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کےتعاون سے پہنچا، سیکرٹری خارجہ نے امریکی ناظم الامور کو مطلع کیا کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان سے زیادہ کسی نے نقصان نہیں اٹھایا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ ٹی وی انٹرویو میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا ۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ امداد دیتے تھے، امریکہ پاکستان کو سپورٹ کر رہا تھا اور القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں ملٹری اکیڈمی کے قریب آرام سے رہائش پریز تھا۔ پاکستان میں ہر کوئی اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتا تھا لیکن انہوں نے ہمیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا ۔
امریکی صدر نے تمام تر سفارتی آداب کے منافی رویہ اختیار کرتے ہوئے ایک اور ٹوئٹر پیغام پر بھی اسی طرح کے الزامات دھرے، جس پر پاکستانی حکومت کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔
وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو تاریخی حقائق یاد کرواتے ہوئے کہا کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔