لندن: (دنیا نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے غیر متنازعہ ڈیم نہ بنانا مجرمانہ غفلت تھی، آج تک پانی بنانے کی کوئی فیکٹری نہیں بن سکی، موسمی تبدیلیوں سے بارشیں کم ہو گئیں، پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
لندن میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا پانی آنے والی نسلوں کیلئے زندگی ہے، اسکو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے جس سے چھوٹے بڑے شہر متاثر ہو رہے ہیں، آنے والے دنوں میں اس حوالے سے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کراچی کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا وہاں پانی بیچنے والے مافیا تھے، از خود نوٹس لیکر غیر قانونی ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کی۔ انہوں نے کہا ڈیم فنڈ میں بیرون ممالک سے سکھ کمیونٹی اور خواجہ سراؤں نے بھی عطیات دیئے ہیں، جب تک زندگی ہے ڈیم فنڈ میں ایک روپے کی کرپشن نہیں ہونے دینگے۔ چیف جسٹس نے کہا موبائل فون پری پیڈ کارڈ ٹیکس سے سالانہ 36 ارب روپے جمع ہوسکتے ہیں، قوم تجویز دے تو اسے ڈیم فنڈ میں جمع کیا جا سکتا ہے۔