پشاور: (دنیا نیوز) سابق سینیٹ چیئرمین سینیٹر رضا ربانی کہتے ہیں کہ افسوس کی بات ہے کہ کئی دہائیوں بعد بھی ہم ملک میں آئین کو اصل روح کے ساتھ بحال نہیں کر پائے۔
پشاور یونیورسٹی میں آئین اور اداروں کے کردار کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب میں سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ 973 کا آئین ہر لحاظ سے واضح ہے، اس کے باوجود ہمیشہ سے اس کی تشریخ غلط کی جاتی رہی ہے، جہاں اشرافیہ کو فائدہ نظر آتا ہے وہاں آئین ٹھیک ہوتا ہے جہاں مفادات سے منافی ہو وہاں آئین غلط ہو جاتا ہے، اشرافیہ آئین کو اصل حالت میں نافذ نہیں کرنا چاہتی۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ افسوس کہ کئی دہائیوں کے بعد بھی آج جمہوری نظام پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں اور انصاف کا طریقہ کار تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو آئین اور قانون میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا، پاکستان کو قانون کی حکمرانی سے محروم رکھا گیا ہے۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ بدقسمتی سے وفاق کی اکائیاں ملکیت کے احساس سے محروم ہیں، آئین ہی اداروں پر پہرہ دینے کا اختیار دیتا ہے لیکن اگر اسے حقیقی معنوں میں بحال نہیں کیا جائے گا تو یہ ملک اور قوم کے ساتھ ساتھ جمہوریت کے لئے بھی نقصان دہ ہوگا۔