لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کر دی۔ نیب حکام نے 7 روزہ راہداری ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا۔
جج سید نجم الحسن نے احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 19 نومبر کو سوالنامہ دیا گیا، مشکوک ٹرانزیکشن کے حوالے سے سوالات تھے، شہباز شریف نے جواب دیا تھا کہ وکیل سے مشاورت کے بعد جواب دوں گا، تاحال شہباز شریف نے نیب کے سوالات کا جواب نہیں دیا، شہباز شریف نے کل تحریری جوابات ہمارے حوالے کیے ہیں، شہباز شریف نے 6 کروڑ کے گفٹ دیئے ہیں، شہباز شریف کی ڈھائی کروڑ کل آمدن ہے۔
شہباز شریف نے کہا میں حقائق عدالت کو بتانا چاہتا ہوں جس پر عدالت نے کہا آپ ابھی خاموش رہیں بعد میں جواب دیں۔ نیب وکیل نے استدعا کی کہ شہباز شریف سے ابھی مزید تفتیش درکار ہے عدالت جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرے۔ شہباز شریف کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا 55 روز گزر گئے نیب کچھ ثابت نہیں کرسکا۔ امجد پرویز نے کہا نیب حکام نے کوئی تفتیش تاحال مکمل نہیں کی، 6 کروڑ روپے کے گفٹ دیئے گئے وہ کوئی جرم نہیں ہے۔