لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ساںھہ ماڈل ٹاؤن کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کا کوئی حکم نہیں دیا ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں عوامی تحریک نے استغاثہ دائر کر دیا تھا۔ عوامی تحریک نے ڈیڑھ سال تک اپنے شواہد پیش کیے اور حلفاً کہا کہ مزید شواہد نہیں ہیں، اب عدالت نے فیصلہ ٹرائل کورٹ میں پیش کیے جانے والے شواہد پر کرنا ہے، کیس اس وقت عدالت میں چل رہا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس کیس میں دو ایف آئی آر اور دو جے آئی ٹی بن چکی ہیں، دونوں جے آئی ٹی کی رپورٹس ٹرائل کورٹ میں موجود ہے، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا کوئی حکم نہیں دیا، پنجاب حکومت نے کہا کہ جے آئی ٹی تشکیل دینا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ نے کہا کہ ٹھیک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ میں استغاثہ دائر کرنے کے دوران طاہر القادری کو تسلی تھی، طاہر القادری کا ایک ہی مقصد سیاست اور (ن) لیگ کی لیڈرشپ کو نشانہ بنانا ہے، انہوں نے چار سال تک اس کیس پر سیاست کی، انہیں اس کیس سے کوئی غرض نہیں ہے، ان کا ایک ہی مقصد سیاست کرنا ہے، فیصلہ شواہد کی بنیاد پر ہونا ہے جو ٹرائل کورٹ میں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے کسی جے آئی ٹی نہیں بلکہ شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرنا ہے، نئی بننے والی جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔