اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کر دی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جانا تعصب ظاہر کرتا ہے، تعصب پر مبنی رپورٹ امریکا کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان میں مختلف مذاہب اور عقائد کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں، پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کو مساوی انسانی حقوق دیئے گئے ہیں، پاکستان کی پارلیمنٹ میں اقلیتوں کیلئے نشستیں مختص ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں انسانی حقوق کا انتہائی فعال آزاد قومی کمیشن کام کر رہا ہے، عدلیہ نے اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے تاریخی فیصلے کیے ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان میں حکومتوں نے ہمیشہ اقلیتوں کے تحفظ کو ترجیح دی ہے، اقلیتوں کے ساتھ بلا امتیاز اور مساوی سلوک پاکستانی آئین کا اصول ہے، پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا بد قسمتی سے دنیا نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر انسانی حقوق کے علمبرداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا حکومت نے قانونی اور انتظامی میکنزم تیار کر رکھا ہے، پاکستان کثیر المذاہب معاشرہ، مختلف عقائد کے لوگ اکٹھے رہتے ہیں، آبادی کا 4 فیصد عیسائی، ہندو، بدھ اور سکھ عقیدے سے تعلق رکھتے ہیں۔