لاہور: (خاور گھمن ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نیب کیساتھ معاملات طے کر نے پر آمادہ ہوگئے ؟ ابھی سو فیصد یقین سے کچھ کہنا مشکل ہے۔ تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان کے اہل خانہ نے اس سلسلے میں نیب سے رابطہ کر کے پلی بارگین کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد نے نیب کو کوئی ٹھوس پیش نہیں کئے کہ ایک سرکاری ملازم ہوتے ہوئے انہوں نے اس قدر اثاثے کیسے بنائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ نے نیب سے رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ پلی بارگین کن شرائط پر ہو سکتی ہے اور کتنی رقم ادا کرنا ہوگی۔ نیب معلوم ذرائع آمدن سے مطابقت نہ رکھنے والے اثاثوں کی مالیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پلی بارگین کی رقم کا تعین کرتا ہے اور اس کی منظوری نیب ایگزیکٹو بورڈ سے لی جاتی ہے۔ پلی بارگین ہونے کی صورت میں فواد حسن فواد کو ملازمت سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔
قومی احتساب بیورو نے فواد حسن فواد کو 5 جولائی 2018 کو آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتارکیا تھا، اس وقت وہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈ ل میں ملزمان کے خلاف آئندہ ہفتے ریفرنس دائر ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک فواد حسن فواد کو امید تھی کہ شریف خاندان کسی نہ کسی طرح اس مشکل سے نکلنے میں کامیاب ہو جائے گا اور یوں ان کی مشکلات بھی ختم ہو جائیں گی لیکن شریف خاندان کے خلاف گھیرا تنگ ہونے کے بعد فواد حسن فواد اب پلی بارگین کے ذریعے اپنی جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ فواد حسن فواد سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کام کرنے والے سب سے طاقتور بیوروکریٹ سمجھے جاتے تھے اور اہم فیصلوں میں ان کا کردار نمایاں رہا۔