اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ابوظہبی میں طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں معاونت کی ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم نے کہا قیام امن کیلئے پاکستان سے جو بھی ہوسکا وہ کریں گے، ہم دعا کرتے ہیں کہ امن لوٹ آئے اور افغان عوام کی آزمائش ختم ہو۔ انہوں نے کہا پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور متحدہ عرب امارات میں ہوا، فریقین کے درمیان 17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کے لیے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Pakistan has helped in the dialogue between Taliban and the US in Abu Dhabi. Let us pray that this leads to peace and ends almost three decades of suffering of the brave Afghan people. Pakistan will be doing everything within its power to further the peace process.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 18, 2018
ادھر امریکی حکام اور طالبان کے مابین متحدہ عرب امارات میں گزشتہ روز مذاکرات کا ایک اور دور ہوا، مذاکرات میں طالبان کی جانب سے قطر دفتر کے نمائندے اور ملا یعقوب کی جانب سے بھیجے گئے دو نمائندے شریک ہوئے۔ ملا یعقوب طالبان کے مرحوم امیر ملاعمر کے بیٹے ہیں۔
ترجمان طالبان ذبیج اللہ مجاہد کے مطابق مذاکرات شروع ہو چکے ہیں، یہ تین روز تک جاری رہینگے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل امریکی خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد اور طالبان نمائندوں کے مابین قطر میں دو اجلاس ہو چکے ہیں۔ مذاکرات میں امریکی حکام سے غیر ملکی مداخلت کے خاتمے پر بات ہوئی۔
مذاکرات کے اگلے دور میں سعودی عرب، پاکستان اور یواے ای کے نمائندے بھی شریک ہونگے۔ انہوں نے اس تاثر کی نفی کی کہ افغان حکومت کے نمائندوں نے دبئی میں طالبان سے ملاقات کی، انہوں نے کہا کہ کابل انتظامیہ سے ملاقات یا ان کے نمائندوں کی اجلاس میں شرکت منصوبے کا حصہ نہیں تھی۔