اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے وزیر قانون پنجاب اور ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال کی ٹیلیفون گفتگو کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے میرٹ پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے اسیر رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی کے تبادلے معاملے پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس کے درمیان ہونے والی گفتگو کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عامر کیانی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ادھر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عمر کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ یاسمین راشد نے محکمہ صحت کے سٹاف سے کہا کہ سیاسی مداخلت پر براہ راست مجھے رپورٹ کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: حنیف عباسی کی بیٹی کے ٹرانسفر کیلئے راجہ بشارت کا دباؤ، آڈیو لیک
خیال رہے کہ گزشتہ روز ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اربیہ کے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے دوسرے شعبے میں تبادلے کے حوالے سے آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہو گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر آنے والی ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی ڈاکٹر طارق نیازی کو ٹیلیفون کر کے لیگی رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ کو ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے واپس سکن ڈپارٹمنٹ میں ٹرانسفر ی ہدایت دیتے ہیں۔
گفتگو میں ڈاکٹر طارق یہ بھی موقف اختیار کر رہے ہیں کہ چاہے اُن کا تبادلہ کر دیا جائے، وہ ڈاکٹر اریبہ کا ٹرانسفر نہیں کریں گے۔ ایم ایس کے اس موقف پر راجہ بشارت غصے میں آ گئے اور دھمکی دی کہ اگلے دن ایم ایس اس اسپتال میں نہیں ہوں گے۔
ادھر دنیا نیوز کے رابطہ کرنے پر راجہ بشارت نے آڈیو کی تردید کی نہ تصدیق، انہوں نے کہا کہ وہ اس پر کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کریں گے۔