اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی ادارے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید کو اپوزیشن اراکین کا خط موصول ہو گیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب اراکین پارلیمنٹ کا بے حد احترام کرتے ہیں، وہ ان سے ملاقات کیلئے تیار ہیں، وہ دورہ لاہور کے بعد اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کرینگے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن ارکان نے چیئرمین نیب سے ملاقات کے لئے خط لکھا تھا۔ خط پر ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور اختر مینگل کے دستخط موجود ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فوری اور سنگین صورتحال سے آگاہ کرنا ہے، چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال وقت دیں، نیب ارکان کے پارلیمان کو ہراساں کرنے اور انتقام کا نشانہ بنانے کی طرف آپ کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔ نیب کے متنازع، غیر منصفانہ اور معمول سے ہٹ کر ہونے والے اقدامات پاکستان میں جمہوری عمل کو متاثر اور کمزور کر رہے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ حزب اختلاف پختہ یقین پر کاربند ہے کہ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں اور ملک میں احتساب کے عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے، اپوزیشن احتساب کے عمل کو پاکستان کے عوام کے مفاد کے تحفظ کے لئے ضروری تصور کرتی ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ غیر منطقی، یکطرفہ اور متعصبانہ احتساب کا عمل صرف اپوزیشن ارکان پر دباؤ اور سیاسی انتقام کے لئے استعمال ہو تو یہ پارلیمان کی خودمختاری اور بالادستی کے لئے خطرہ بن جاتا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ نیب کے حالیہ اقدامات اور اس کے حکام کے عوامی بیانات سے غیرجانبداری، شفافیت اور ارادوں پر شدید تحفظات پیدا ہوئے ہیں، احتساب کے عمل کو اسلامی تعلیمات، پاکستان کے آئین، قانون، انصاف کے فطری اصولوں اور انسانی عزت و وقار کے مطابق ہونا چاہئے، قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ارکان آپ سے ملاقات کے خواہش مند ہیں تا کہ آپ کو فوری نوعیت کی سنگین صورتحال سے آگاہ کر سکیں۔
ترجمان نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی دورہ لاہور سے واپسی کے بعد کسی وقت بھی ممبران اسمبلی ملاقات متوقع ہے۔