اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزاء کے ردعمل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا، سزا سے قائد نواز لیگ اور پارٹی کی مقبولیت پر فرق نہیں پڑے گا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم سلیکٹڈ احتساب کر رہا ہے، پی ٹی آئی کی شکل میں کنونشن لیگ حکومت کر رہی ہے، مفروضے پر کہا گیا نواز شریف کمپنی کے مالک ہیں، نواز شریف کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، کس نوعیت کی کرپشن کی گئی اس حوالے سے کچھ سامنے نہیں آیا، العزیزیہ کمپنی 2001 میں قائم کی گئی، نواز شریف پر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر سزا دی گئی۔ اگر باہر سے پیسے بھیجنا جرم ہے تو جو باہر سے پیسے بھیجتے ہیں وہ سب مجرم ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 10، 10 سال پرانے کیسز ہیں، (ن) لیگ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، جس لیڈر نے دہشت گردی کو شکست دی اس کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے قوم کے سامنے ہیں، جنہوں نے پی ٹی ائی کو ووٹ دیا ہے وہ بھی آج ان سے نجات کی دعائیں مانگ رہے ہیں، تمام طلبیاں اور سزائیں مسلم ن لیگ کے حصے میں ہیں۔
رہنما (ن) لیگ محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان ہوں، علیمہ خان یا جہانگیر ترین سب سے پوچھیں پیسے ملک سے باہر کیسے بھیجے، علیمہ خان کا معاملہ اگر جرمانے سے ختم ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ غلط کام ہوا تو جرمانہ لگا، کیا غلط کام کے لئے صرف جرمانہ ادا کیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ایک کیس میں قطری حلال ایک میں قطری حرام ہے، عدالتوں کا ہمیں احترام ہے جس کو ہمارے لیڈر نے پیشیاں بھگت کر ثابت کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نیب ریفرنسز پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی جب کہ عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو بری کیا۔
سابق وزیراعظم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے کوٹ لکھپت بھیجنے کے احکامات جاری کیے جائیں جس پر جج ارشد ملک نے ان کی درخواست منظور کرلی تھی۔