اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے الگ سے درخواست جمع کروائی، دونوں اپیلوںکو رجسٹرار آفس نے وصول کر لیا.
نیب (قومی احتساب بیورو )کی جانب سے نوازشریف کی بریت کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے، محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون ہے. اسلام آباد ہائیکورٹ نواز شریف کے خلاف شواہد پر سزا سنائے اور بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت ہونے کے باوجود 7 سال قید کی سزا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نیب آرڈیننس کا حوالہ دیا گیا جس کی دفعہ 9 اے 5 میں کرپشن ثابت ہونے پر 14 سال قید کی سزا ہے۔ نیب کی دونوں درخواستوں میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو فریق بنایا گیا ہے۔
قبل ازیں عدالتی عملے نے دونوں درخواستیں وقت ختم ہونے کے باعث واپس کر دی تھیں، تاہم رجسٹرار آفس نے درخواستیں وصول کر لیں۔