لاہور: (روزنامہ دنیا) مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک خارج از مکان نہیں ہے لیکن چودھری نثار علی خان اس قسم کی کوشش میں شامل نہیں ہیں، اپوزیشن جماعت ن لیگ میں فارورڈ بلاک بن پاتا ہے یا نہیں یہ آنیوالے دنوں میں فیصلہ ہوجائے گا تاہم ن لیگ کی سینئر قیادت پرامید ہے کہ پارٹی کے اندر کسی گروپ یا فارورڈ بلاک کے قیام کی گنجائش نہیں ہے کیونکہ مرکز اور پنجاب میں ارکان اسمبلی نواز، شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہیں۔
ن لیگ میں فارورڈ بلاک کی کوششیں کسی نہ کسی سطح پر جاری ہیں، سینیٹ الیکشن کے موقع پرپنجاب اسمبلی میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے 16,15 ارکان نے پارٹی امیدوار کو ووٹ دینے کے بجائے تحریک انصاف کو ووٹ دیا، نواز ، شہباز شریف، مریم نواز ، حمزہ شہباز مختلف مقدمات اور انکوائری کا سامنا کر رہے ہیں جس سے مسلم لیگ ن کے اندر مایوسی اور بے چینی ضرور ہے لیکن فارورڈ بلاک کے لئے کسی رکن اسمبلی کا نام سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کوئی ایسا گروپ پارٹی میں موجود ہے جو قیادت سے الگ ہونے کی سوچ رکھتا ہو، تنظیم نو کے معاملات پر بعض اختلافات سامنے ضرور آئے ہیں لیکن اس مرحلہ پر پارٹی کو چھوڑنے کی بات کوئی نہیں کر رہا۔
روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے متعدد ارکان قومی اسمبلی نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائیوں کی وجہ سے پارٹی میں پریشانی اور مایوسی ضرور ہے کیونکہ ہماری قیادت کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، فیصلوں اور پالیسیوں پر بھی اختلاف رائے ہے لیکن ہم پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ رپورٹ کے مطابق ن لیگی ارکان اسمبلی چودھری نثار علی خان کے ساتھ رابطے میں ضرور ہیں لیکن ان کی میل ملاقات کسی فارورڈ بلاک کے لئے نہیں بلکہ ذاتی تعلقات کی بنیاد پر ہو رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا چودھری نثار ن لیگ کا حصہ نہیں ہیں فارورڈبلاک وہ بناتا ہے جو پارٹی کے اندر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حکومتی بینچوں سے فارورڈ بلاک بنتا نظر آرہا ہے کیونکہ مرکزی، پنجاب اور دیگر صوبوں کی حکومتیں اپنے وعدے پوری کر سکی ہیں اور نہ ہی کارکردگی دکھائی ہے۔ تحریک انصاف کے بعض ارکان اسمبلی بھی ناراض ہیں کیونکہ حکومتی پالیسیوں اور فیصلوں نے ان کی عوام میں ساکھ متاثر کی ہے، مسلم لیگ ن نواز، شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہے، ارکان اسمبلی مشکل وقت میں قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں۔