کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں بھتے کی رقم سے بنائی گئی خدمت خلق فاونڈیشن کی 29 جائیدادیں ایف آئی اے نے ضبط کر لیں۔
کرائے کی مد میں ملنے والی رقم لندن بھجوائی جاتی تھی، سہولت کاروں میں بابر غوری اور سہیل منصور بھی شامل ہیں، ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔
خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت، ایم کیو ایم کی ذیلی تنظیم کی کراچی میں ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی 29 جائیدادیں ضبط، عمارتوں کا کرایہ لندن بھیجنے والوں میں بابر غوری، سہیل منصور، احمد علی اور دیگر شامل ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ضبط کی گئی جائیدادیں کراچی کے مختلف علاقوں میں ہیں، یہ جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں، جائیدادوں سے حاصل ہونےوالی رقوم کےدو بڑےاستعمال تھے، کچھ رقم 6 کے قریب سہولت کاروں کے ذریعے لندن بھجوائی جاتی تھیں، باقی رقم متحدہ کے جاں بحق اور گرفتار کارکنوں کے خاندانوں کو دی جاتی تھیں۔ جائیدادوں میں جعلی ناموں کے ذریعے ٹرانزیکشنز کی جاتی رہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے خدم خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کی املاک قبضے میں لینے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خدمت خلق فاونڈیشن کی غریب اور مستحق افراد کے لیے خدمات ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔
ایم کیو ایم ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ کسی فرد کی غلطی کو بنیاد بنا کر اربوں کی املاک ضبط کرنے کا فیصلہ تعصب کہلائے گا۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی حکومت اور ایف آئی اے سے رابطہ جبکہ قانونی حل کے لیے وکلا سے مشاورت بھی کر رہی ہے۔