اسلام آباد: (دنیا نیوز) بین الاقوامی رضا کارانہ ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ بچے غربت کی وجہ سے اسکول نہیں جاتے اور دیہی علاقوں میں 75 فی صد بچیاں پرائمری تعلیم سے محروم ہیں۔
اسلام آباد میں ادارہ برائے پائیدار ترقی، ایس ڈی پی آئی اور آکسفیم کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 24 ملین بچے سکول نہیں جاتے اور غریب دیہی علاقوں کی صرف 15 فی صد لڑکیاں پرائمری تک تعلیم مکمل کرتی ہیں۔ صرف پنجاب میں 5 اعشاریہ 5 ملین بچے سکول سے باہر ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا کے امیر ترین افراد ٹیکس حکام سے 7 اعشاریہ 6 ٹریلین ڈالر چھپا رہے ہیں۔ کارپوریٹس نے بڑے پیمانے پر غیر ملکی اثاثے چھپا رکھے ہیں۔ دنیا میں امیر ترین افراد میں مرد سرفہرست ہیں جبکہ خواتین مردوں کی نسبت 23 فی صد کم کماتی ہیں۔ مرد،خواتین کے مقابلے میں مجموعی طور پر 50 فی صد زیادہ دولت کے مالک ہیں۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومتوں کو معاشی عدم مساوات پر توجہ دینی چائیے۔ غریب، امیروں کی نسبت زیادہ رشوت دیتے ہیں۔ کرپشن دنیا بھر میں ہو رہی ہے۔ گزشتہ سال ارب پتی افراد کی دولت میں روزانہ کی بنیاد پر 12 فی صد ہوا۔ غریب ترین افراد کی دولت میں روزانہ کی بنیاد پر گیارہ فی صد کمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ہر دو دن میں ایک نیا ارب پتی پیدا ہوا۔ امیری اور غریبی کے فرق کے باعث دنیا کی اقتصادی پالیساں متاثر ہو رہی ہیں۔ امیر اور غریبوں کے درمیان بڑھتا فرق غربت کے خلاف جنگ کو کمزور کر رہا ہے۔
مالی بحران کے دس سالوں میں ارب پتی افراد کی تعداد میں تقریباً دوگنا اضافہ ہوا۔