پشاور: (دنیا نیوز) اپوزیشن اور سینئر منسٹر کی جانب سے سپیکر کو ندامت کا سامنا، اپوزیشن ارکان کی جانب سے کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کے دھمکی دیدی گئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس سپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں تین گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا جس میں اے این پی کے رکن خوشدل خان کو قائمہ کمیٹی سے ہٹانے پر اپوزیشن نے ہنگامہ اور شور شرابا کیا، اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے برہمی کا اظہار کیا۔ اپوزیشن نے حزب اقتدار اور سپیکر کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ تین ماہ سے وزیراعلیٰ کا فون نہیں مل رہا ہے۔
اے اپن پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حیسن بابک کا کہنا تھا کہ رکن اسمبلی خوشدل خان کو دوبارہ چیئرمین نہ بنایا تو اپوزیشن اراکین قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہوں گے۔
اجلاس میں سئنیر وزیر عاطف خان نے بھی سپیکر سے گلہ کیا کہ اپوزیشن کے ساتھ وعدہ کیا ہے تو کسی کے دباؤ میں فیصلہ تبدیل نہ کرتے۔ عاطف خان کا کہنا تھا کہ ایسے اجلاسوں کا حصہ نہیں بنوں گا جس کا وعدہ پورا نہ کر سکوں۔
اجلاس میں چار بل اور دو توجہ دلاؤ نوٹسز پیش کئے گئے جبکہ تین قراردادیں بھی منظور کی گئیں، اجلاس جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیا گیا۔