حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ، سیاسی جماعتوں کی شدید تنقید

Last Updated On 11 February,2019 10:36 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے حکومت سو بار یو ٹرن لینے کے بعد آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ لیگی رہنما مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو کشکول لے کر خود آئی ایم ایف سے ملنے گئے۔

سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ایک بیان میں حکومتی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور پارلیمان کو بتایا گیا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، حکومت سو بار یوٹرن لینے کے بعد آئی ایم ایف کے پاس گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ یقین دہانی کے باوجود حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا چکا ہے لیکن اسے خفیہ کیوں رکھا جا رہا ہے؟

ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان مسلسل جھوٹ، یوٹرن پر کم از کم قوم سے معافی تو مانگیں۔ نااہل حکومت نے اپنی نااہلی کا سارا بوجھ عوام پہ ڈال دیا ہے۔

مہنگائی کے خاتمے اور معاشی استحکام کیلئے 2015ء میں آئی ایم ایف کا پروگرام ختم کر دیا تھا۔ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو کشکول لے کر خود آئی ایم ایف سے ملنے گئے جس ٹیم پر وزیراعظم کو خود اعتماد نہیں، اُس ٹیم پر عوام کیسے پر اعتماد کرے؟ ‎جھوٹی حکومت چور دروازے سے آئی ایم ایف سے پیکج ڈیل پہلے ہی فائنل کر چکی تھی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‎نالائق حکومت آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط کو چھپا کیوں رہی ہے؟ ‎آئی ایم ایف پیکج سے عوام کے لئے مہنگائی کا نیا سونامی آنے والا ہے۔ آئی ایم ایف سے خفیہ شرائط طے کرنے کے بجائے پارلیمان کو آگاہ کیوں نہیں کیا جا رہا؟