اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال کیس میں سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ عدالت نے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے آشیانہ اقبال کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نیب کی طرف سے جبکہ امجد پرویز شہباز شریف کی طرف سے پیش ہوئے۔
شہباز شریف نے عدالت کے روبرو اپنے بیان میں کہا کہ خدائے بزرگ و برتر کی قسم میں اس کیس میں بے گناہ ہوں، نیب نے میرے خلاف تاریخ کا جھوٹا ترین کیس بنایا ہے، نیب کے لاڈلے لطیف اینڈ سنز نے جھوٹی بنک گارنٹی دے کر آشیانہ اقبال کا ٹھیکہ حاصل کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ جب اینٹی کرپشن نے ثبوت دے دئیے تو میں نے یہ ٹھیکہ منسوخ کر دیا، میں نے سٹیٹ کا فائدہ کیا اور یہ میری ذمہ داری بھی تھی، نیب نے میرے خلاف کرپشن کا الزام نہیں لگایا بلکہ اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے، حالانکہ یہ جھوٹا الزام ہے اب عدالتی حکم پر کمر پر بیلٹ باندھ کر پیش ہوا ہوں، عدالت اس جھوٹے کیس کو خارج کرے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ صرف آپ کے کہنے پر کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتے، آپ درخواست دیں تو چیزیں دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔
عدالت نے احد چیمہ، بلال قدوائی اور شاہد شفیق سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے مزید سماعت4 مارچ تک ملتوی کردی۔ دوسری جانب نیب نے رمضان شوگر ملز میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے رمضان شوگر کا ریفرنس بھی دائر کر ردیا۔ ریفرنس میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور انکے صاحبزادے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔