لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کر دی۔ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر علیم خان کو عدالت پیش کیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے عبدالعلیم خان کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر سماعت کی۔ نیب نے تفتیشی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی، نیب وکیل نے دلائل دئیے کہ یو کے، دبئی اور پاکستان میں علیم خان نے بیشتر کمپنیاں بنائیں، علیم خان کے اثاثوں کی مالیت 15، 20 ارب تک پہنچ چکی ہے، 90 کروڑ روپے دبئی میں پراپرٹی خریدنے کے لیے پاکستان سے بھجوائے گئے، دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے علیم خان نے کس بینک سے کیسے پیسے بھجوائے علیم خان نے نہیں بتایا لہذا ان سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
علیم خان کے وکیل نے کہا کہ جو بھی ریکارڈ مانگا گیا وہ فراہم کیا، دبئی اور یو کے میں پراپرٹی اور کمپنیز کی تمام تفصیلات فراہم کر دی ہیں، نیب جھوٹ بول کر عدالت کو گمراہ کر رہی ہے۔ کمرہ عدالت میں علیم خان نے خود بھی دلائل دئیے اور کہا کہ میرے اثاثے ڈکلیر ہیں، یہ نیب نے پانامہ سے نہیں لئے میں نے خود فراہم کیے ہیں، 11 سال نیب نے کوئی کارروائی نہیں کی، نیب نے بھنگ پی رکھی تھی۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کر دی، پیشی کے موقع پر آئے کارکنوں نے علیم خان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔