کوئٹہ: (دنیا نیوز) بیلہ کے نواحی علاقوں میں طوفانی بارشوں کے سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پی ڈی ایم حکام کے مطابق لاشیں برساتی نالے سے برآمد ہوئیں۔
لسبیلہ اور گردونواح میں گزشتہ شب سے جاری موسلا دھار بارش کے باعث ندی اور نالوں میں شدید طغیانی آگئی۔ ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مسافر پھنس گئے، کھانٹا ندی کا سیلابی ریلا محلہ ریسٹ ہاؤس کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ پورالی ندی کے کنارے آباد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
وایارو کے قریب آر سی ڈی شاہراہ سے بڑا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث لسبیلہ میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ کمشنر قلات کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ایف سی پاکستان کوسٹ گارڈز، پاکستان نیوی اور ایدھی کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں سپیڈ بوٹس کشتیاں اور پاک آرمی و حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر استعمال کئے جائیں گے۔
ادھر لاہور، گوجرانوالہ، نارووال، دیپالپور، منڈی بہاؤالدین سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بھی بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔ رات گئے وقفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش سے نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں، مختلف علاقوں میں بجلی بھی غائب ہے۔ محکمہ موسمیات نے پنجاب، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان میں مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کر دی۔ کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔