کراچی: (دنیا نیوز) مراد علی شاہ نے الزام عائد کیا کہ نیب نے سپیکرسندھ اسمبلی کے گھر پر دھاوا بولا، گیٹ توڑ اور دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، خواتین سے بدتمیزی کی، آغا سراج درانی کے گھر خواتین سے نازیبا سلوک پر احتجاج کریں گے۔
سپيکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی نيب کے ہاتھوں گرفتاری کیخلاف پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد وزيراعلیٰ سندھ کا دھواں دھار پريس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خواتين کو ہراساں کيا گيا، بدتمیزی کی گئی، گھر سے نکال کر لان میں کھڑا کر دیا گیا۔ عجیب عجیب فقرے کستے رہے۔ نيب اہلکار دھمکياں بھی دے رہے تھے۔ میں وزیراعلیٰ ہو کر بھی سپيکر کے اہلخانہ کو نیب دہشت گردی سے نہ بچا سکا۔
مراد علی شاہ نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کيخلاف شديد احتجاج کی بھی کال دے دی۔ وزيراعلیٰ نے نيب ٹيم کيخلاف مقدمہ کا بھی عنديہ دے ديا اور کہا کہ فيصلہ آغا سراج درانی کی فيملی کرے گی۔
ادھر قائم مقام سپیکر ریحانہ لغاری نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ آغا سراج درانی کے ساتھ شرجیل میمن اور ایم کیو ایم کے جاوید حنیف کے پروڈکشن آرڈرز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔