کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں مبینہ زہر خورانی سے بچوں کی ہلاکت کی تحقیقات میں نیا موڑ آگیا۔ گیسٹ ہاؤس میں متاثرہ فیملی کے کمرے میں کیڑے مار ادویات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آج آنے کا امکان ہے۔
بچوں کی اموات کی تحقیقات نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ پولیس کو قصر ناز گیسٹ ہاؤس میں متاثرہ خاندان کے کمرے سے کھٹمل مار دوا ایلمونیم فاسفائیڈ کے ذرات بھی ملے ہیں۔ دوا کے ذرات 8 سے زائد ٹیبلیٹس کے ہیں۔ مبینہ طور پر بچوں کی ہلاکت کھٹمل مار دوا ایلمونیم فاسفائیڈ سے ہوسکتی ہے۔
پولیس معاملے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات بھی کر رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے اہلخانہ نے بچوں کو فنگر چپس اور جوس دلوایا تھا چپس خراب ہونے پر آدھے کھا کر پھینک دیئے تھے۔ نوبہار اور بریانی سینٹر سے 400 سے زائد افراد نے کھانا کھایا، ہوٹل سے کھانا کھانے والا کوئی اور متاثرہ شخص تاحال سامنے نہیں آیا۔
ادھر ہسپتال حکام نے بچوں کی ہلاکت کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ پولیس کو دے دی۔ رپورٹ میں بتایا گیاکہ بچوں کے خون، معدے دیگر سیمپل کیمیکل تجزیے کیلئے لیب بھیجے تھے، جسم پر کوئی ظاہری نشانات نہیں تھے۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کیمیکل رپورٹ کے بعد ہی بچوں کی اموات کی وجہ معلوم ہوسکے گی۔ دوسری طرف کراچی پولیس چیف نے 6 افراد کی ہلاکت کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل 3 رکنی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔