نارووال: (دنیا نیوز) غلطی سے سرحد پار کرنے پر بھارتی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی لڑکی کی نماز جنازہ آبائی گاوں تاج پورہ میں ادا کر دی گئی۔ ذہنی معذور لڑکی کو بھارت میں طبی سہولیات تک مہیا نہ کی گئیں جس پر وہ شدید زخمی حالت میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔
نارووال کے نواحی گاوں تاج پورہ کے رہائشی محنت کش محمد اکرم کی 22 سالہ بیٹی گلشن بی بی جس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا، تین روز قبل رات کی تاریکی میں گھر سے باہر نکلی اور غلطی سے پاکستان بھارت انٹرنیشنل بارڈر کراس کر کے بھارتی حدود میں داخل ہو گئی۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے کسی وارننگ کے بغیر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس پر گلشن بی بی شدید زخمی ہو گئی۔ بھارت میں غیر انسانی سلوک روا رکھتے ہوئے زخمی لڑکی کو طبی سہولیات تک مہیا نہ کی گئیں جس پر وہ ایک روز بعد ہی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔
گزشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارتی فوج کی جانب سے گلشن بی بی کی میت پاکستان رینجرز کے حوالے کی گئی۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال نارووال میں گلشن بی بی کا پوسٹمارٹم اور دیگر قانونی کارروائی مکمل کرتے ہوئے پولیس تھانہ صدر نارووال نے گلشن بی بی کی میت لواحقین کے حوالے کر دی۔
گزشتہ رات گلشن بی بی کی نمازجنازہ گاوں تاج پورہ میں ادا کردی گئی۔ نمازجنازہ میں عزیز و اقارب کے علاوہ مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور سینکڑوں دیہاتیوں نے شرکت کی۔ بعدازاں گلشن بی بی کو تاج پورہ کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔