اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے برطرف ہونے والے دونون افسران اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر سروش شیخ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاکر علی پر بدعنوانی کے الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔ دونوں افسران کے خلاف الزامات کی باقاعدہ انکوائری کی گئی تھی۔
دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی کینسر ہے، ہم نے ”احتساب سب کے لئے“ کی جامع پالیسی وضع کی۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب 2018ء کے مقابلے میں 2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئیں۔
نیب اعلامیے کے مطابق افسران محنت اور جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اب تک 900 ارب روپے کے 1210 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کر دئیے گئے ہیں جبکہ ایک سال کے دوران 569 ملزموں کو گرفتار کر کے 3 ارب 90 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
نیب ترجمان کے مطابق کرپشن کیسز میں سزا کا تناسب 70 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ نیب اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں برس کرپشن کی شکایات میں دو گنا اضافہ ہواہے۔