اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 لاہور میں مبینہ دھاندلی کے خلاف حامد خان کی نظر ثانی درخواست خارج کرتے ہوئے اسے غیر موثر قرار دیدیا ہے۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این اے 125 لاہور دھاندلی کیخلاف حامد خان نظر ثانی درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 2013ء کی اسمبلی کی معیاد ختم ہو چکی ہے، اس کے بعد تو آپ کی نظر ثانی غیر موثر ہو جاتی ہے، فیصلہ تبدیل کر کے آپ کے حق میں بھی کر دیں تو بھی آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
حامد خان نے کہا کہ فیصلے میں کچھ ایسے قانونی نقطے ہیں جن پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، میرے وکیل ان قانونی نقطوں پر دلائل دیں گے۔ بولے کہ این اے 125 کے 265 پولنگ سٹیشن کے آدھے سے زیادہ فارم 14 نہیں ملے۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آپ کے وکیل کے دلائل سے تو ہم بہت متاثر ہوئے تھے، ریس ختم ہونے کے باوجود آپ کے وکیل ہمیں دوڑاتے رہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ عام انتخابات 2018ء کے فارم کدھر ہیں؟ فارم 14 کی گمشدگی کی طرف نہ جائیں۔ کیا آپ کے انتخابات کے الیکشن فارم منگوا لیں؟ عدالت نے درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔