چھاچھرو: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان جاگ رہا ہے، بھارت نے کچھ بھی کیا تو منہ توڑ جواب ملے گا، آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان حکومت سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ سندھ کے علاقے چھاچھرو پہنچے جہاں انہوں نے لوگوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے اور خطاب بھی کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ میرا اقتدار میں آنے کا مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنے کی کوشش کرنا ہے۔ چھاچھرو پاکستان کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے جہاں 1300 بچے بھوک کی کمی کی وجہ سے موت کا شکار ہو چکے ہیں۔
انہوں نے چاچھرو کے عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ کے اجرا کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک لاکھ بارہ ہزار خاندان مستفید ہونگے اور اس سے 7 لاکھ 20 ہزار تک کا علاج کرایا جا سکتا ہے۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کسی بھی ہسپتال میں علاج ہو سکے گا جبکہ 4 ایمبولینس دوں گا جو صرف تھرپارکر کے لئے ہوں گی۔
وزیراعظم نے انڈین وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میرے لیڈر قائداعظم محمد علی جناح کو تقسیم ہند سے پہلے ہندو مسلم کمیونٹی کا سفیر کہا جاتا تھا۔ قائداعظم انسانوں کو تقسیم نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن پاکستان اس لیے بنا کیونکہ ہندوستان میں اقلیتوں کو حقوق نہیں ملتے تھے جو صورتحال ابھی تک جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی پشتون اور بلوچ کے نام پر سیاست نہیں کرتا لیکن دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سیاست اپنے ووٹ کی خاطر لوگوں کو تقسیم کرنا ہے۔ مودی کی پالیسی سے ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے لیڈر مہاتما گاندھی نے مسلمانوں کے لئے بھوک ہڑتال کی لیکن آج کے بھارت میں مودی نے جنگ کے حالات پیدا کئے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد ہم نے بھارت کو مدد کی آفر کی اور پائلٹ کو بھی واپس کیا کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن اس سے کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، ہم اپنے دفاع کا بھرپور حق رکھتے ہیں اور آخری دم تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے تو ہم نے فیصلہ کیا ہم نیشنل ایکشن پلان پر عمل کریں گے۔ کوئی بھی ملک مسلح گرپوں کو اپنے ملک میں اجازت نہیں دیتا۔ پاکستان کی زمین پر کسی قسم کی دہشت گردی کی حکومت اجازت نہیں دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہیرو بہادر شاہ ظفر نہیں بلکہ ٹیپو سلطان ہے جس نے فیصلہ کیا کہ غلامی سے بہتر موت ہے۔ اپنے ملک کی آزادی کے لئے ہم لڑنے کے لئے تیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مودی سرکار کو وارننگ، امن کے پرچار اور مسائل بات چیت سے حل کرنے کا پیغام دیتے ہوئے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان جاگ رہا ہے، بھارت نے کچھ بھی کیا تو منہ توڑ جواب ملے گا، آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مقصد تک پہنچنے کے لیے یوٹرن ضروری ہے۔ جدوجہد کرنے والا لیڈر ہی یوٹرن لیتا ہے، پرچی دیکھ کر تقریر کرنے والا لیڈر نہیں بن سکتا۔