کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کی احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع کر دی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آغا سراج نے 1985 سے اب تک صرف 8 کروڑ 40 لاکھ روپے کی آمدنی ظاہر کی ہے جبکہ 36 کروڑ روپے سے زائد اثاثے سامنے آ چکے ہیں۔
اسپیکر سندھ اسمبلی کیخلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم کی اہلیہ کے نام ایبٹ آباد میں 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کی جائیداد جبکہ ڈیفنس میں 4 کروڑ روپے کا بنگلہ سامنے آیا۔ ملزم کے بھائی کے اکاؤنٹ میں 15 کروڑ روپے آئے، ملازم کے نام پر زمین الاٹ کروا کر بلڈر کو فروخت کی گئی۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے عدالت کو بتایا کہ میں دہشت گرد نہیں کہ بھاگ جاؤں گا۔ پہلے دن سے سونے نہیں دیا گیا، جبکہ اہلخانہ کو ہراساں اور ٹیلی فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔ جبکہ بند کمرے میں رکھا گیا ہے، جہاں اذان تک سنائی نہیں دیتی۔
عدالت نے آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے نیب حکام کو آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کر نے کا حکم دیا ۔آغا سراج درانی کی پیشی کے موقع پر جیالوں نے عدالت میں شدید نعرے بازی بھی کی۔