اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی قرارداد پر برہم ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک حالت جنگ میں ہے اور وزراء کو نوبل انعام کی پڑ گئی ہے۔
خورشید شاہ نے وزیر اطلاعات فواد چودھری کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آتا کہ حکومتی وزراء یہ سب کیوں کر رہے ہیں؟ ساری قوم ملکر دعا کرے کہ ہم حالت جنگ سے نکلیں۔اپوزیشن نے ملکی حالات کے پیش نظر حکومت کے ساتھ اختلافات ایک طرف رکھے اور ملکی سلامتی کے لیے ایک قدم آگے بڑھا کر تعاون پیش کیا مگر ساری جماعتوں کے پارلیمانی رہنمائوں کو بریفنگ آرمی چیف نے خود دی۔ وزیراعظم کو تو قومی یکجہتی کے اس اہم اجلاس میں بھی نہیں آئے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے تو پارلیمانی رہنمائوں کے ساتھ بیٹھنا گوارا ہی نہیں کیا مگر اپوزیشن نے اسے بھی درگزر کیا اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی یکجہتی کا پیغام دینے میں پیش پیش رہی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزراء جس وزیراعظم کو نوبل انعام دلوانا چاہتے ہیں اس نے تو پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنمائوں سے سلام دعا تک نہیں کی۔ اپوزیشن کے لیے بیس کروڑ عوام اہم ہیں وزیراعظم کا ہاتھ ملانا نہیں مگر جو حالات ہیں اس میں قوم کو الرٹ رہنا ہوگا اور دشمن سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔