اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کا نادرا چوک میدان جنگ بن گیا، پیپلز پارٹی کارکنان اور پولیس میں ہاتھا پائی کے دوران 3 اہلکار زخمی جبکہ کئی جیالوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے جیالوں کو نیب آفس جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو پولیس اور کارکنوں میں ہاتھا پائی شروع ہوئی، جیالوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ ادھر بپھرے افراد نے وفاقی وزیر کی گاڑی کو بھی روک لیا۔
نیئر بخاری کا کہنا ہے سینکڑوں جیالوں کی گرفتاری حکومت کی بزدلی کا ثبوت ہے، قیدی وینز پر امن جیالوں سے بھرنا کہاں کا انصاف ہے؟ جیالے اپنی قیادت سے پرامن انداز میں اظہار یکجہتی کر رہے ہیں، حکومت اشتعال پھیلانے سے باز رہے۔ انہوں نے کہا کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، پولیس پر امن کارکنوں کی گرفتاری فوری بند کرے۔
پیپلزپارٹی نے گرفتارجیالوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ سعید غنی کا کہنا ہے جیالوں پرتشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے، پی ٹی آئی ایک تانگہ پارٹی ہے جو فوٹو شاپ سے جلسوں کی رونقیں بڑھاتی ہے، فواد چودھری آنکھیں کھول کر صرف جڑواں شہروں کے جیالوں کی طاقت دیکھیں، پورے ملک کے جیالے جمع ہوئے تو سلیکٹڈ حکومت کی بنیادیں ہلا دیں گے۔
سید خورشید نے کہا ہے کہ سندھ اور اس کی عدالتوں پر اعتماد نہیں کیا جا رہا ہے، نیب کی آڑ میں انتشار اور گرفتاریوں کی کوشش کی جا رہی ہے، آئین اور قانون سب کے لیے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود حکومت میں بیٹھے لوگوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی ہے ، ہم چاہتے ہیں جہاں کا کیس وہاں چلنا چاہیے، ہمارے ساتھ راولپنڈی کی ایک تاریخ رہی ہے۔