اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر سماعت آج ہو گی۔ سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔ دوران سماعت سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔
جاری سیکورٹی اعلامیہ کے مطابق کمرہ عدالت نمبر ایک میں محدود نشستوں کے باعث خصوصی سیکیورٹی پاسز جاری کیے جائیں گے جبکہ کمرہ عدالت میں صرف وکلا، درخواست گزار، فریقین اور صحافیوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عدالتی کارروائی دیکھنے کے خواہشمند شہری ایس پی سیکیورٹی سپریم کورٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ سماعت کے دوران وکلا اور صحافیوں کو بھی کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت ہو گی۔
دنیا نیوز کے مطابق نواز شریف نے سزا معطلی کیس میں مزید دستاویزات جمع کرا دی ہیں۔ نواز شریف کی جانب سے ڈاکٹر لارنس کا خط عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر لارنس نے یہ خط نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے نام لکھا۔ خط میں نواز شریف کی 2003ء سے 2019ء کی میڈیکل ہسٹری شامل ہے۔ خط نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔
عدالتی حکم پر نیب نے نواز شریف کی پیٹیشن پر اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے ضمانت کی مخالفت کی ہے۔ نیب نے دستاویزات میں موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کو ایسا عارضہ لاحق نہیں جس سے ان کی جان کو خطرہ ہو۔ کسی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی سرجری کی سفارش نہیں کی۔
نیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت کا مقدمہ ہارڈ شپ کیس میں نہیں آتا۔ نواز شریف دراصل ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔ اگر ضمانت ملی تو نواز شریف عدالتی حدود سے باہر چلے جائیں گے۔ ہائیکورٹ نے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر ضمانت کی درخواست مسترد کی۔