اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست 10 اپریل تک منظور کر لی اور انھیں دس، دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے.
آصف زرداری اور فریال تالپور کو عدالت سے ریلیف مل گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں رہنماوں کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور نیب کو گرفتاری سے روک دیا ہے۔ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ نے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت سے رجوع کیا تھا۔ آصف زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے، مزید کتنی انکوائریاں چل رہی ہیں کچھ پتہ نہیں، نیب کسی بھی انکوائری میں گرفتار کرسکتا ہے لہذا ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔
قبل ازیں جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری عبوری ضمانت لے چکے ہیں، واضح رہے کہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے نے گزشتہ برس 6 جولائی کو آصف زرداری کے خلاف بینکنگ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس میں سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے گرفتاری سے بچنے کے لیے حفاظتی ضمانت لے رکھی تھی۔