لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب کے میو ہسپتال لاہور کے دورہ اور ایم ایس کی معطلی سے بھی تبدیلی نہ آسکی، اب بھی ڈاکٹر دستیاب نہیں، مشینیں بدستور خراب ہیں، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 27 مارچ کو میو ہسپتال پہنچے تو پہلا نزلہ مریضوں اور اہل خانہ پر گرا کہ ان کا ہسپتال میں داخلہ ہی بند کر دیا گیا، پھر اُن کے اپنے سکیورٹی عملے نے کسی شہری کو قریب تک نہ پھٹکنے دیا، خلق خدا تو چیخ چیخ کر پکارتی رہی لیکن صاحب، سنی ان سنی کر کے چل دیئے۔
سی ایم نے ناقص انتظامات پر ہسپتال کے ایم ایس طاہر خلیل اور ادویات باہر سے منگوانے پر چیف فارماسسٹ ملک ارشاد کو معطل کیا، ناقص کارکردگی پر سی ای او اسد اسلم کو وارننگ بھی دی، صفائی کا حکم دیا اور مشینیں پوری کرنے کی ہدایت کی۔
ویل چیئر کے لئے شناختی کارڈ کی شرط پر برہم ہوئے اور ایمرجنسی کی حالت پر ناراض بھی مگر کیا کیجئے، صاحب چلے گئے لیکن ہسپتال میں کچھ بھی نہ بدلا، دورے کے دوسرے دن بھی ہر طرف اسی طرح جگہ جگہ گندگی ہے، لاچار مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں، فارمیسی میں دوائی نہیں۔
شہریوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہسپتال کی اصل حالت جاننی ہے تو بیماروں سے بات کریں، فرش پر پڑے تیمار داروں سے بات کریں، ایک ایک ٹیسٹ باہر سے کروانے والے مجبوروں سے با ت کریں۔